کراچی میں سلاٹ گیمز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور اس کے سماجی اثرات
کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ساتھ ساتھ معاشی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بھی ہے۔ حالیہ برسوں میں یہاں سلاٹ گیمز یعنی جوئے کے کھیلوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ کھیل نوجوان نسل میں خاصے مقبول ہو رہے ہیں، جس کے سماجی اور معاشی دونوں طرح کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
سلاٹ گیمز کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ ان کی آسان رسائی ہے۔ موبائل ایپلیکیشنز اور انٹرنیٹ کی مدد سے یہ کھیل گھر بیٹھے کھیلے جا سکتے ہیں۔ کراچی کے کئی علاقوں میں چھوٹے چھوٹے سینٹرز بھی کھل گئے ہیں، جہاں نوجوان کیش پر مبنی سلاٹ مشینوں پر وقت گزارتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پر اشتہارات اور پرکشش انعامات کی پیشکش بھی لوگوں کو راغب کر رہی ہے۔
تاہم، ماہرین سماجیات اس رجحان کو تشویش کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جوئے کی عادت نوجوانوں کی تعلیمی کارکردگی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ کئی کیسز میں یہ دیکھا گیا ہے کہ نوجوان قرض لے کر یا گھریلو رقم استعمال کرکے سلاٹ گیمز کھیلتے ہیں، جس سے خاندانی تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔
حکومت سندھ نے حال ہی میں سلاٹ گیمز کے خلاف اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے کئی غیر قانونی سینٹرز کو بند کروایا ہے، جبکہ آن لائن پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے سائبر کرائم یونٹس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مذہبی رہنما بھی اس معاملے پر آگاہی مہم چلا رہے ہیں اور لوگوں کو اس سے دور رہنے کی تلقین کر رہے ہیں۔
اس صورتحال میں شہریوں کی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور انہیں مثبت کھیلوں کی طرف راغب کریں۔ تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ طلبا کو جوئے کے نقصانات کے بارے میں سیمینارز اور ورکشاپس کے ذریعے آگاہ کریں۔ صرف اجتماعی کوششوں سے ہی کراچی جیسے بڑے شہر میں سلاٹ گیمز کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔